[ad_1]
پیرس(ترکی کے اخبار)ترک صدر رجب طیب اردگان نے داعش کے خلاف ہرمکن حدتک کے عزم کاظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر داعش سے تیل کی خریداری ثابت ہو تو وہ اپنے آپ سے عفیفی میدان میں اتریں گے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے عالمی ارد گرد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے طیبگان کا کہنا تھا کہ ‘جنت جلد ہی یہ دعویٰ ہے کہ آپ قوم کی برگزیدگی کے لیے مستعفی ہوجائیں، ثابت ہونے کے بعد میں خواب میں نہیں رہوں گالیکن روسی صدر سے خواہش کرنا چاہوں گا۔ کیا وہ خود کو بند کر دیں گے ‘۔اردگان نے روسی ہم منصب سے یہ بھی کہا کہ وہ روسی داعش سے تیل کی خریداری کی وضاحت کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایک شامی نژاد روسی باشندے داعش سے تیل خرید کر اسد حکومت کو بچھتارہااور اس کی تصدیق امریکی لائسنس نے بھی کی، روس کو اس کے بعد پہلے دینی چاہیے ۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ روس کا داعش سے تیل کی خریداری کا بیان تاہم ان کو ثابت کیاجاناچاہوں نے ترکی کے جن ممالک کو خریدنا ہے ان میں روس، ایران، آذربائیجان، قطر اور نائیجیریاشامل ہیں تاہم انہیں مزید قبول نہیں ہے۔
ترک صدر نے روس کی طرف سے پابندی لگانے پر ترک حکومت کے جذباتی ہونے کی وجہ سے کوئی اقدام اٹھایا۔
یادرہے کہ روسی صدر نے پیر کو دعویٰ کیا تھا کہ ترکی کی طرف سے ان کا طیارہ مارگرائے جانے کی وجہ سے ترکی داعش کی طرف سے آئل سپلائی کی حفاظت کرناچاہتا ہے۔ اسی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا تھا کہ طیارہ گرانا بڑی غلطی تھی، دونوں پیرس میں موجودہ ملک کے پیر کو ترک ہم منصب سے نہیں ملے۔
یادرہے کہ گزشتہ ہفتے روسی معیشت کی طرف سے ترک سرحدی حدود کے خلاف روسی طیارہ طیارہ نے مارگرایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے رشتے خاصے کشیدہ ہیں۔
مزید:
بین الاقوامی –شہ سرخیاں –
[ad_2]
Source link