[ad_1]

اسلام آباد(نیوز)شہر اقتدار کون کرے گا راج،فیصلہ ہو گا آج،شہر میں نون اور جنون کی جنگ ہو گی، سب نظریں جمی ہوں گی اسلام آباد پر،وفاق دارلحکومت تاریخ میں پہلی صورت بلدیاتی میدان کا میدان سجے گا۔ گیا، شیردھاڑے گا، بلا گھومے گا یا تیرے گا، اونٹ کس کروٹ گا، یا فیصلہ آزاد امیدواروں کے سر پر ہی ہو گا؟ اسلام آباد کی عوام کو فیصلہ سنانے کے لیے۔ آج انتخابی مہم کے دوران حکومت الحکومت میں پہلی صورت میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جاتا ہے، اس موقع پر ووٹرز اور سرزمین پارٹی کے انتخاب کے طریقے سے واک میں حصہ لیتے ہیں، اینجی ٹی وی چینل۔ پاکستان تحریک انصاف کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کل 26جماعتوں کے امیدوار میدان میں ہیں جبکہ سب سے زیادہ تعداد 972 آزاد امیدوار بھی میدان میں اترے ہیں، پاکستان مسلم لیگ ن 506پی ٹی آئی آئی 479کے ساتھ کل 2405امیدوار میدان میں ہیں۔ اسلام آباد میں رورل کونسلز میں مسلم لیگ ن اور آزاد امیدواروں کی کامیابی حاصل ہو گی اور آزاد امیدواروں کے سامنے آسکتی ہے، جب کہ اربن امیدواروں میں شامل ہیں۔ آزاد امیدواروں کوکم اورپارٹی لیول پر امیدواروں کو سیٹوں میں ملیں گے جس میں پہلے نمبر پر تحریک انصاف ،دوسرے پر لیگ ن اور پھر جماعت اسلامی اور پاکستان پیپلز پارٹی بالتریب مسلم لیگ کے آزاد امیدواروں کی تعداد کے مطابق سیٹوں کی تعداد ہے۔ کیا جائے تو اسلام آباد کا مئیر بن جائے۔ آزاد امیدواروں کا بڑا کردار ہو گا۔ تحریک انصاف یا دیگر سطحوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ ۔ترولڑہ،بھھارہ کہو،نورپور شاہاں،ترلائی،ترام،سہالہکھنہ ڈاکٹر، مشیر دیگر دیہی لوگ جو آزاد امیدوار ہیں انکی پوزیشن پارٹی سے قدرے بہتر دیکھا گیا یہ بھائی اور ذاتی جان پہچان پر لڑکا ہے۔ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخاب میں پہلے دو حلقوں کی طرح مسلم لیگ ن میں بھی دو ڈھاڑے قائم ہیں۔ آزاد حیثیت سے نظریاتی طور پر بہتر حصہ لینے والے امیدواروں کی پوزیشن ن لیگی ٹکٹ ہولڈرز سے قدر آرہی ہے کیونکہ آزادانہ طور پر تیار ہیں اور لیگی لیگی امیدواروں کا حصہ لے رہے ہیں اور جن کو ٹکٹ دیے گئے ہیں وہ زیادہ مضبوط نہیں ہیں۔
مزید:
قومی –شہ سرخیاں –
[ad_2]
Source link