[ad_1]
ماسکو (ترجمان) روس کے دارالحکومت ماسکو میں کامیابی حاصل کرنے والے پاکستانیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور روس کی طرف سے ترکی کو کوشش کرنے کے نعرے بازی کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے نوجوان ترک صدر کے سامنے جمع ہوئے اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس پر بھی بات کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں روک دیا، روس کے ساتھ تنازعہ کے ساتھ یورپی یونین نے حمایت کا اعلان کیا۔ فارن نے کہا ہے کہ کسی بھی حکومتی منصوبہ بندی کے تحت کوئی حملہ کیا گیا ہے، ترکی کے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہا ہے، تاہم ترک وزیر خارجہ نے اس خدشے کو مسترد کر دیا ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کو فون کیا اور پائلٹ کی کمار پر افسوس کا اظہار کیا۔ جرمن تجربہ کار انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ ترکی کی طاقت روسی معیشت کی تباہی نے شام کی صورت حال میں سیاسی حل کو مزید تیار کیا ہے۔ میرکل نے کہا کہ اب سے یہ کوشش کرنی چاہیے کہ صورت حال مزید کشیدہ نہ ہو۔
جرمن صوبے کے ہر زیریں میں خطاب کے دوران میرکل نے کہا کہ ملک کو حق حاصل ہے وہ اپنی حدود کا دفاع کرے لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح ہے کہ شام اور آس پاس کے علاقے کی صورت حال کیا ہے۔ ترکی کی طرف سے روسی طیارہ مار گرانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سرد جنگ چھڑ گئی، روس نے ترکی کی طرف سے طیارہ بند کر دیا ہے اور شامی سرحد پر سسٹم انسٹال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سرحد پر روسیاکا طیارہ مار گرانے پر روس نے سخت رد عمل کا اظہار کیا،روسی حکومت شامی کے ساحلی لطاکیہ کے قریب سمندر میں گائیڈڈ بردار سمندری جہاز چلاموسکووا گائیڈ سسٹم کے علاقے میں ہر اس کمپیوٹر کو استعمال کیا جائے گا۔ جو ترکی سمجھوتہ کرنے کے لیے سمجھوتہ کرے گا، روسی فوج نے تمام فوجیوں کے ساتھ روابط اور تعاون کو بھی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب ترک وزیر کا موقف ہے کہ نامعلوم طیارہ 17 شام تک ترک فضا حدود میں رہا، 5 منٹ کے دوران پائلٹ کو 10 شہرینگ دی گئی اور وارننگ کو مسلسل نظر انداز کرنے پر اسے آگے بڑھایا گیا۔ حق میں تعاون کا فلائٹ میپ بھی جاری کیا ہے۔ روسی سرحد کے قریب کی طرف سے روسی جنگ طیارہ گرنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ترکی کے راستے پر چل سکتے ہیں اور روس کی طرف سے ترکی اور روس کے حمایت یافتہ افراد کو ختم کر سکتے ہیں۔ آزاد جا کر کہہ رہا ہے کہ شام روس کے مخالف دمتری میدیدوف کا کہنا ہے کہ ترکی اور روس کے مشتبہ جموں کو ختم کرنے جا رہے ہیں اور ترک رضاکار کے ہاتھ سے روسی مارکیٹ سے نکلنے والے بدلیگزشتہ روز ترکی جنگی سرحد کے قریب روسی طیارہ ہے۔ مار گرایا تھا، جس کے بعد دونوں تعلقات کے تعلقات میں مشکل آگئی۔
ترکی کی طرف سے فریق کا تبادلہ کرنے والے روسی پالیسی میں موجود بچ جانے والے روسی پائلٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک صدر نے روسی طیارہ گرانے سے قبل کوئی وارننگ جاری نہیں کی ہے کہ روسی کیپٹن کانسٹن ٹن موراختن نے بتا یا کہ شامی سرحدی حدود میں ہم نے کہا تھا اور ہم نے سرحدی خلاف نہیں کہا ہے کہ صدر کے مطابق کپتان کانسٹن ٹن موراختن کو سپیشل کی جانب سے 12گھنٹے جاری رہنے والے راستے کے بعد ریسکیو کیمرے میں روس کی ائیر بیس پر لایا جا چکا ہے۔ ۔تفصیل کے مطابق امریکی ‘فوکس’ نیوز نیٹ ورک کے مطابق ترک اگست نے اپنی سائٹ پر بیس سیکنڈ پر ایک آڈیو کلپ پوسٹ کیا ہے۔ میں ترک سرحد کے نگران افسر پر ایک ہواباز روس کو مارنے سے پہلے اسے وارننگ دیتا ہے۔ کلپ میں ترک ہوا انگریزی زبان میں روسی لڑاکا بازار کے بازار کو خطرہ ہے کہ آپ ترک فضا میں داخل ہو رہے ہیں، اس کے لیے فوری طور پر راستے بدلنے کے لیے العرب نیوز کے مطابق عین حادثے کے وقت فضا میں محو پرواز ہالینڈ کے ایک باز نے یہ بھی بتایا کہ اس کو ترک فضائی حدود کے خلاف ہواباز ہونے والے روسی معیشت کو ترک ایئر فورس کی وارننگ سنی۔ ہالینڈ کے ہواباز نے یہ نہیں بتایا کہ ان وارننگز میں روسی ہواباز نے کہا۔مقامی میڈ یا سے بات کرتے ہوئے ہالینڈ کے نامعلوم ہواباز نے بتایا کہ پھر نیچی پرواز کرنے والے ترک ایف سولہ لڑاکا طیاروں نے مجھے پیچھے چھوڑ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پرواز کے فوری بعد مجھے فریکوئنسی پر ترک فضائیہ کی وارننگ کال سنائی، جس میں روسی جہاز کو ترک فضائی حدود میں داخل ہونے پر مسلسل خبردار کیا جا رہا تھا اس وارننگز کا کوئی جواب نہیں تھا۔ ۔ ترک ایف سولہ گزرنے کے بعد اپنے راستے پر واپس آ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ ترک لڑکا طیاروں نے شامی سرحد عبور نہیں کی۔ انہوں نے اپنی بات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے روسی معیشت کو اپنے راڈ پر نہیں دیکھا تاہم یقین ہے کہ مجھے ترک فضا حدود میں آگے بڑھایا گیا۔ اس بات پر بھی زور دیا کہ ترک مواصلات میں کوئی خلل نہیں۔
دوسری جانب اس سے قبل میں بچ جانے والے روسی پائلٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ترک سرحدی حدود میں داخل نہیں ہوا تھا اور نہ ہی کسی قسم کی وارننگ موصول ہوئی تھی۔
مزید:
صفحہ اول –شہ سرخیاں –
[ad_2]
Source link