تمام تنظیموں کے اندرہتے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں، عدلیہ پاک گائے نہیں،مصلحت کا شکار نہیں کروں گا : میدان انور ظہیر جمالی

[ad_1]

تمام تنظیموں کے آئین کے اندر رہتے ہوئے اپنے ذمہ داروں کو نہ بھائیں، عدلیہ پاک…

تمام تنظیموں کے اندرہتے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں، عدلیہ پاک گائے نہیں،مصلحت کا شکار نہیں کروں گا : میدان انور ظہیر جمالی

کوئٹہ(بی جے پی بات چیت)چیف کے موقف کے مخالف فریق مخالف جمالی نے کہا کہ ٹھیک ہے کہ تمام اداروں کے اندر رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں، طاقت سے تجاوز کرتے ہیں تو عدل کو ادا کرنا بہتر ہے۔ اس طرح سے چالان کرنے والے مشتبہ ذمہ دار، لاپتہ افراد کی غلطی پر غلطی پر کسی مصلحت کا شکار نہیں، عدلیہ کو ایک مقدس گائے کا تصور نہیں کیا گیا، مجرمانہ طور پر جوڈیشل کونسل کو فعال کرنے سے متعلق میرے بیان کی وضاحت کی گئی، جوڈیشل کمیشن کونسل کو فعال کرنے کا خود جوابی جواب دینا، ملک کے ہر عمل کو شروع کرنے کا آئینی حق کے حقوق کا تحفظ کیا ہے۔ کوہاٹ 68 میں ملک کو مسائل کا سامنا ہے ۔وہ اتوار کو بلوچستان بار کی کونسل کی طرف سے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منظر انور ظہیر جمالی نے مقدمات جلد نمٹانے کے بار کو اہم کردار ادا کرنا ہے ،بلوچستان میں عدل صحیح کام کے سلسلے میں یہاں سے کوئی بات نہیں کرتا۔بلوچ کے جج کے جج کی استدعا میں عدالتی اقدامات سے جواب طلبی کا کہنا ہے کہ ہر حالت میں خود احتسابی کی ضرورت ہے ادا کرے، سب سے زیادہ ذمہ دار عدلیہ پر عائد ہوتی ہے، کوئی بھی شخص آئین اور قانون سے بالا تر نہیں، آئین میں رہتے ہوئے کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل دخل اندازی سے تجاوز کرتے ہوئے آپ کو ادا کرنا ہے، عدلیہ کو ایک اداروں سے چلانے کے لیے مشتبہ افراد کو چلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ بار پر ٹکٹ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی امور کا کام نہیں، یہ وہ فرائض ہیں جو خدا کو نہیں سونپتا بلکہ خوش نصیبوں کو یہ پانچواں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ملک کے تینوں ستونوں میں توازن قائم کرتا ہے، احساس غمی کے خطرے سے ہمیں کردار ادا کرنا بے حسی کے وسائل کی منصفانہ تقسیم سے پیدا ہوتا ہے۔ جوڈیشل کونسل کو فعال کرنے سے متعلق غلط وضاحت کی گئی، جوڈیشل کونسل کو فعال کرنے کا مطالبہ کرنے کے لیے خود جوابی کارروائی شروع کرنا۔ ملک کے ہر شہری کا آئینی حق ہے کہ اس کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد پر الزام عائد کرنے پر کسی مصلحت کا شکار نہیں ہے، ہر طرح کی آزادی کا مکمل تحفظ ہونا چاہیے۔چیف ملک پاکستان آف نے کہا کہ معاملات ٹھیک کرنے کے لیے ہر آئینی ادارہ اپنی ذمہ داریاں پوری طرح ادا کرتا ہے۔ آپ کو آپس میں بات کرنے سے تجاوز کرنے کی ضرورت ہے تو عدلیہ کو کردار ادا کرنے کا کہنا تھا کہ 68 میں ملک کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہرادار اپنی ذمہ داری پوری کرتا ہے۔

مزید:

قومیشہ سرخیاں



[ad_2]

Source link

Leave a Reply

%d bloggers like this: